عاکف غنی رحمتِ دو جہاں اے حبیبِۖ خدا مصطفٰےۖ مصطفٰےۖ ،مصطفٰےۖ مصطفٰےۖ آپۖ کا نام سنتے ہی جاری ہوا جذب و مستی میںہونٹوں پہ صلِ علیٰۖ ظلمتوں سے نکالا ہمیں آپۖنے آپ ۖ نورِ خداۖ ،آپ نورِ ہُدٰیۖ آپۖ نے دینِ حق کو مکمل کیا خاتم الانبیائۖ ،خاتم الانبیائۖ دہر میں آپۖ کی رہ پہ جو بھی چلا آپۖ اس کی کریں گے یقینا شفاء غم میں امت کی روتے رہے عمر بھر آپ خیرالورٰیۖ ،آپ خیر الورٰیۖ آپۖ آئے چمن میں بہار آ گئی آپ کے دم سے دنیا میں پھیلی ضیاء ہادیِٔ انس و جاں ، حامیِٔ بیکساں آپۖ اللہ کی ہیں ایک احسن عطا آپۖ بِن تو مکمل نہیں دین بھی لاکھ کرتا رہے کوئی ذکرِ خدا اتباع آپۖ کا میں ہمیشہ کروں ہے خدا سے یہی بس مری التجا ٭٭٭
… ٭ … ذکرِ رسولِ پاک ۖ سے پُر نور ہے فضا پھرتی ہے شہر شہر، یہ خوشبو لئے صبا لوٹا نہیں ہے کوئی بھی بے منزل و مراد سب کے لئے ہے ان کی شفاعت کا در کھُلا بعد از خدا بزرگ ہے بس ذات آپ کی پیغام آپکا ہے فقط رازِ لا الٰہ حب و وفا و شوق ہے طاعت رسول ۖ کی وہ سرخرو ہے جس نے محمد ۖ سے کی وفا دعوٰی ہے مجھ کو دہر میں عشقِ رسول ۖ کا ہے لوحِ دل پہ نامِ محمد ۖ لکھا ہوا ٭٭٭
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں