اشاعتیں

اگست 6, 2010 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سیلابی آفت اور پاکستان کا نیرو

  سیلابی آفت اور پاکستان کا نیرو عاکف غنی   روم جل رہا تھا اور نیر وبنسری بجا رہا تھا یہ فقرہ اتنا مشہور ہو چکا ہے کہ روم کی اس آگ کا تو شائد ہی کسی کو معلوم ہو جس نے چھ دن میں روم شہر کے چودہ میں سے دس اضلاع کو جلا کر خاکستر کر دیا اور ان میں سے تین کا تو نام و نشان بھی باقی نہیں بچا تھا اس وقت روم کا شہنشاہ نیرو تھا جو کہ متنازعہ شخصیت تھا اور یہ متنازعہ شخصیت ایک فرضی کردار نہیں بلکہ تاریخ کا ایک حقیقی کردار تھا۔ نیروسلطنت روم کا شہنشاہ تھا جو پانچواں اور آخری سیزر ثابت ہوا۔ نیرو حادثاتی طور پر تخت نشیں ہوا۔ یہ شہنشاہ کلاڈیس کا بھتیجا تھا جس نے اپنے بھتیجے کو اپنا جانشیں مقرر کیا۔ نیرو 15 دسمبر 37ء کو پیدا ہوا۔ 54 ء سے 68ء تک روم کے سیاہ و سفید کا مالک رہا۔ مؤرخ فیصلہ نہیں کر پایا کہ اس کے سیاہ کارنامے زیادہ ہیں یا سفید۔ ظلم و سفاکی اور بے حسی میں شہرت رکھتا تھا۔ اپنی ماں ،دو بیویوں اور اپنے محسن کلاڈیس کے بیٹے کو قتل کرایا۔ 68 ء میں فوج نے بغاوت کر دی تو شہنشاہ معظم ملک سے بھاگ نکلے۔ سینٹ نے ان کو موت کی سزا سنائی لیکن اس نے پھانسی سے قبل صرف 31 سال کی عم...